21 مئی، 2024، 9:18 AM

شہید صدر رئیسی کے سیاسی تفکر کے بارے میں چند جملے

شہید صدر رئیسی کے سیاسی تفکر کے بارے میں چند جملے

شہید رئیسی لطیف اور ظریف روح کے مالک ہونے کی وجہ سے ایران کے استحکام اور عوامی مصلحت پر مبنی سیاست کے حامی تھے۔ زندگی کے آخر تک وہ اخلاقی اقدار کے پابند تھے اور متواضع "طالب علم" بنے رہے۔

مہر خبررساں ایجنسی، بقلم دبیر گروہ سیاسی: آج بھی صدر سید ابراہیم رئیسی کے نام کے ساتھ شہید لکھنے کی ہمت نہیں ہورہی ہے۔ اگرچہ وہ شہادت کی لیاقت رکھتے تھے تاہم عوام کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہونے کی وجہ سے مزید کئی سال تک ایران کو ترقی اور پیشرفت کی طرف لے جاسکتے تھے۔

اس تحریر میں شہید صدر رئیسی کے سیاسی افکار کے حوالے سے چند جملے قارئین کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔

2017 کے صدارتی انتخابات کے دوران شہید رئیسی کے انتخابی جلسے کی کوریج کے لئے مجھے بھیجا گیا۔ اس دوران انتخابی رقیب شہید رئیسی کے ساتھ ہونے والے مناظروں میں ان کی توہین اور آبروریزی کے بھی مرتکب ہورہے تھے۔ انتخابی فضا کو آلودہ کرکے عوامی توجہ کو اپنی جانب مبذول کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ ان کے مقابلے شہید رئیسی مکمل احترام، خاموشی اور اطمینان کے ساتھ کنونسنگ میں شرکت کررہے تھے۔

شہید رئیسی نے الزامات اور تہمت کی سیاست کے مقابلے میں خاموشی اور باہمی احترام پر مبنی سیاست اپنائی اور 18 ملین ووٹ حاصل کرکے ثابت کردیا کہ "زیادہ حملہ، زیادہ ووٹ" کا نظریہ غلط ہے۔

انتخابات میں ناکامی کے بعد ان کو عدلیہ کا سربراہ بنایا گیا۔ شہید رئیسی نے عدلیہ کو حکومت کی ہم نشینی کے منصب سے نکال کر ہر بے انصافی اور بدعنوانی کے خلاف فعال ادارے کے طور پر متعارف کرایا اور عدلیہ کو انتقاد پذیر ادارہ بنایا۔

شہید رئیسی نے ایران کے دوسرے بڑے عہدے پر فائز ہونے کے بعد مقتدرانہ رویہ اختیار کرنے کے بجائے سب کے ساتھ احترام اور رواداری کا انداز اختیار کیا۔ انہوں نے مخالفین کے ساتھ تمسخر اور لعن طعن کی زبان کبھی استعمال نہیں کی۔

شہید رئیسی لطیف اور ظریف روح کے مالک ہونے کی وجہ سے زبانی جنگ اور بے فائدہ سیاست میں پڑنے سے گریز کرتے تھے۔ وہ ایران کے استحکام اور عوامی مصلحت پر مبنی سیاست کے حامی تھے۔ زندگی کے آخر تک وہ اخلاقی اقدار کے پابند تھے اور متواضع "طالب علم" بنے رہے۔

اللہ ان کو اپنی جوار رحمت میں جگہ عنایت کرے

آمین

News ID 1924111

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha